ہم میں سے اکثر مسلمان یہ دعاء کرتے ہیں کہ؛
" اللہ تعالیٰ ہمیں امام مہدی کے لشکر میں شامل فرمائے۔"
لیکن کبھی سوچا ہے کہ اس کا معنی کیا ہے؟
اگر ہماری زندگی میں ہی امام مہدی کا ظہور ہو جائے تو ہم اس کمزور ایمان کے ساتھ ان کے ہاتھ پر بیعت کر سکیں گے؟
آپ کے علم میں ہو کہ امام مہدی جہاد فی سبیل اللہ اور قتال پر بیعت فرمائیں گے، ہمارے پڑوس میں برسر اقتدار اعلاء کلمۃ اللہ کے علمبردار ہوں یا پھر سرزمین عرب سے تعلق رکھنے والے راہ عزیمت کے راہی کتنے مسلمان ان کی تائید کرتے ہیں؟ جو لوگ آج ان کے خلاف کھڑے ہیں تو ان کے پاس ہزاروں دلائل ہیں تو یاد رکھئیے جو لوگ (مسلمانوں کی بات ہو رہی ہے) امام مہدی کے خلاف بھی کھڑے ہوں گے وہ بھی دلائل دیں گے۔
امام مہدی کا ظہور مسلمانوں کے لیے خوشی سے زیادہ آزمائش کا موقع ہوگا ، ٹھنڈے کمروں میں اے سی لگا کر گداز صوفوں پر بیٹھنے والے براڈ مائنڈڈ لوگ کیسے امام مہدی کے ہاتھ قتال پر بیعت کریں گے؟ وہ تو امام مہدی کو بھی ملاں سمجھ کر دہشت گردوں کی لسٹ میں شامل کر کے تسلی کر لیں گے۔ امام مہدی کا جب ظہور ہوگا تو اس وقت کفار سے قبل مسلمان (نام کے) ہی ان کے انکاری اور مخالف ہوں گے۔
اللہ تعالیٰ سے اس بات کی دعاء مانگیں؛
کہ اللہ تعالیٰ اگر ہماری زندگی میں ہی امام مہدی کا ظہور فرمائیں تو پھر اللہ تعالیٰ ہمیں آزمائش سے بچا کر ان کے ہاتھ قتال پر بیعت کی توفیق بھی عطاء فرمائے۔ ہمارے دلوں کو اس وقت کے فریب اور دجالی مکاریوں سے محفوظ فرمائے۔ پھر اس کے بعد اللہ تعالٰی ہمیں راہ خدا میں لڑتے لڑتے شہادت کی موت بھی نصیب فرمائے۔ آمین یارب العالمین ?
کیوں کہ حدیث مبارکہ کے مفہوم کے مطابق امام مہدی کے لشکر میں شامل ہو کر شہید ہونے والے مسلمانوں کا شمار امت مسلمہ کے عظیم شہدا میں ہوگا۔
✍️: کمیل احمد معاویہ
20 فروری 2022