مائیکرو ویو اوون کی صنعت کا خاتمہ، سبزیوں کا استعمال.... دیسی دنیا کی طرف واپسی...... جاپانی حکومت نے اس سال کے اختتام سے پہلے پہلے ملک بھر میں مائیکرو ویو اوون کو تلف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس خاتمہ کی وجہ: ہیروشیما یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے تحقیق کی اور دریافت کیا کہ
گزشتہ بیس سال میں مائیکروویو اون سے نکلنے والی ریڈیائی لہروں نے اس سے زیادہ نقصان پہنچایا جتنا ستمبر 1945 میں ہیروشیما اور ناگا ساکی پر گرائے گئے امریکی ایٹم بموں نے نقصان پہنچایا تھا۔
ماہرین نے دریافت کیا کہ مائیکرو ویو اوون میں گرم کی گئی خوراک بہت زیادہ ارتعاش اور نہیں
تابکاری کی حامل ہوتی ہے۔
”جاپان میں مائیکرو ویو اوون کی تمام فیکٹریاں بند کی جا رہی ہیں“
جنوبی کوریا نے مائیکروویو اوون کے تمام کارخانے2022 اور چین نے 2023 تک بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
کاشیرہ کینسر سینٹر میں کینسر پر منعقدہ کانفرنس میں تجویز کیا گیا ہے کہ
1۔ ریفائن کیا گیا تیل
2۔ نہ ہی جانور کا دودھ (سویا ملک تجویز کیا گیا ہے)،
3. غذائی کیوبز ۔۔ نہیں (مرغ یخنی مسالہ کیوبز جیسے میگی وغیرہ)،
4۔ نہ سوڈا(32 چمچ چینی فی لیٹر)،
5۔ ریفائن چینی ۔ ۔ نہیں
6۔ مائیکرو ویو اوون نہیں
7۔ نہ ہی پیدایش سے پہلے میموگرام (چھاتی کا ایکسرے) سوائے ای سی جی کے۔
8۔ نہ ہی انتہائی تنگ زیر جامہ اور پتلونیں۔
11۔ نیم منجمد غذاکو دوبارہ منجمد نہ کریں۔
12 فریج میں رکھی گئی پلاسٹک کی بوتلوں میں ٹھنڈا پانی ہر گز نہ بیئں۔
13 حجامت یاغسل کے بعد استعمال شدہ بدبودور کرنے والے مادہ (ڈی آٹورنٹ) سے گریز کریں کیونکہ یہ کینسر کی وجہ بنتے ہیں۔
کانفرنس نے
آپ کی غذا میں ان اشیاء کو شامل کرنے کی تجویز دی ہے۔
1۔ سبزیاں
2۔چینی کی بجائے مناسب طور پر شہد کا استعمال۔
3۔ پودوں کی لحمیات (گوشت کی بجائے دالیں)۔
4۔ نہار منہ دانت صاف کرنے سے پہلے جسمانی درجہ حرارت کے متوازی نیم گرم پانی کے دو کپ پیئں۔
5۔ خوراک گرم ہو لیکن انتہائی گرم نہ ہو۔
6۔ گھیکوار (ایلوویرا یا کنوارگندل) کا جوس ادرک،اجوائن، لیمن
7۔ گاجر کا جوس روزانہ
8۔ ٹماٹر ، لہسن پیاز کا کھانے میں استعمال
نوٹ: امریکن فزیشنز ایسوسی ایشن نے کینسر کی وجوہات دریافت کی ہیں۔
1۔ پلاسٹک کے پیالوں میں کوئی بھی گرم چیز نہ بیئں۔
2۔ کاغذ یا گتے میں لپٹی یا پلاسٹک کے
شاپر میں ڈالی ہوئی کوئی بھی گرم چیزنہ کھائیں۔(مثلا فرائیڈ آلو وغیرہ)
3۔ پلاسٹک یا مائیکروویو پلیٹوں میں ہر گز نہ کھائیں۔
نوٹ۔ جب پلاسٹک کو حرارت پہچنتی ہے تو اس سے نکلنے والے کیمیائی مادے 52 اقسام کے کینسر کاباعث بنتے ہیں۔
*آپ کو تمام قسم کے کولڈ ڈرنکس از قسم کولا ، پیپسی، فانٹا اور تمام مجموعی مشروبات کے پینے سے گریز کرنا چاہیئےکیونکہ کینسر چینی پر پرورش پاتا ہے۔ تازہ انناس کھائیں اور پائن ایپل مکس سے پرہیز کریں۔ رات 7 بجے کےبعد بھاری غذا ہر گزنہ کھائیں۔
صبح کے وقت زیادہ پانی پئیں ۔ اور شام کو کم پیئں۔ کھانا کھانے کےفوری بعد لیٹیں یا سوئیں نہیں۔
(منقول)
#قلمکار
?????عطر. خوشبو .?????
لوگ اکثر خوشبویات کا استعمال کرتے ہیں۔۔لیکن کیا آپ نے کبھی پرفوم کی بوتل یا ڈبے پر دیکھا ہے کہ اس پر کیا لکھا ہوتا ہے۔۔ کبھی پرفیوم، کہیں یو ڈی پرفیوم، کہیں یو ڈی کلون اور کہیں یو ڈی ٹوائلٹ۔۔۔
ان سب میں کیا فرق ہوتا ہے؟۔
اصلی پھولوں، لکڑیوں، اور مصالحہ جات مثلا'' دار چینی، الائچی، لونگ، صندل، عنبر اور مشک وغیرہ سے جو خوشبو کشید کی جاتی ہے وہ تیل کی شکل میں ہوتی ہے اور اس کو پرفیوم یا عطر کہا جاتا ہے۔۔عطر تقریبا'' چالیس فیصد خالص خوشبو ہوتی ہے۔۔اور یہ بہت مہنگا ہوتا ہے۔۔۔اس کے بعد یو ڈی پرفیوم کا نمبر آتا ہے۔۔۔ عام طور پر الکحل میں خالص عطر ایک تناسب سے ملایا جاتا ہے۔یو ڈی پرفیوم میں عطر کی مقدار پندرہ فیصد ہوتی ہے۔۔تیسرے نمبر پو یو ڈی کلون ہوتا ے جس میں عطر کی مقدار تقریبا'' دس فیصد ہوتجsی ہے۔۔۔ اور یو ڈی ٹوائلٹ میں یہ مقدار دس سے پانچ فیصد تک ہوتی ہے۔۔۔خالص عطر بہت تیز ہوتا ہے اور عام طور پر طبیعت میں بھاری پن پیدا کرتا ہے جبکہ یو ڈی کلون اور یو ڈی ٹوائلٹ بہت خوشگوار اور طبیعت کوتر و تازہ کر دیتے ہیں۔۔
پرفیومز کے ٹاپ نوٹس، مڈل نوٹس ، بیس اور ہارٹ بھی ہوتے ہیں۔۔ ٹاپ نوٹس وہ ہوتے ہیں جو آپ کو پرفیوم لگاتے وقت محسوس ہوتے ہیں۔۔۔ کچھ وقت کے گزرنے کے بعد مڈل نوٹس کی خوشبو محسوس ہوتی ہے اور سب سے آخر میں پرفیوم کی جو خوشبو باقی رہ جاتی ہے اسے ہارٹ کہا جاتا ہے۔۔
خوشبو کا استعمال صدیوں سے کیا جارہا ہے، مصرمیں چار صدی قبل مسیح میں اس کی دریافت کے آثار ملے ہیں، جہاں للی کے پھولوں کو کشید کرتے دکھایا گیا ہے۔ ماہرین تاریخ کی بازیافت کے مطابق میسو پوٹیما میں دو صدی قبل مسیح کی ایک خاتون ٹپٹی (tapputi) پھولوں، تیل اور دیگر جڑی بوٹیوں کو کشید کرکے عطر بنایا کرتی تھی۔ قدیم تہذیبوں بابل و نینوا، اور یونان کی داستانوں میں اس کا ذکر مذکور ہے۔ پرانے زمانے میں چینی لوگ اپنے لباس پر خوشبو لگاتے تھے، مذہبی تقاریب اور جنازوں پر لوبان جلاتے تھے، انھوں نے سب سے قیمتی خوشبو مشک کو بھی دریافت کیا۔ مشک کا ذکر قرآن پاک میں جگہ جگہ موجود ہے۔
حضرت علیؓ نے اپنے کلام نہج البلاغہ میں بھی مشک کی تعریف کی ہے۔ یونانیوں اور رومیوں نے خوشبویات کے علم کو بہت پروان چڑھایا۔ یونانی لوک داستان میں ٹرائے کی ہیلن نے ایک خوشبو کے ذریعے سے خوبصورتی حاصل کی، جس کا راز وینس نے اسے بتایا تھا۔ بابل اور نینوا اپنے زمانے میں خوشبو کے بڑے مراکز سمجھے جاتے تھے۔ قلو پطرہ کے حسن میں خوشبو کا بہت دخل تھا۔ یہ عطریات بے انتہا قیمتی ہونے کے باعث صرف بادشاہ، ملکہ، راجہ اور مہاراجہ اسے استعمال کرتے تھے، عام لوگوں کی دسترس سے یہ دور تھے۔
کہتے ہیں ملکہ نورجہاں نے سب سے پہلے گلاب کا عطر دریافت کیا۔ روایت کے مطابق جب ملکہ نے غسل کے لیے حوض میں گلاب کے پھول ڈال کر پانی تیار کیا تو اس نے دیکھا کہ پانی کی سطح پر تیل کے چند قطرے تیر رہے تھے، ملکہ نے قطروں کو جمع کیا تو ان میں گلاب کی خوشبو پائی گئی۔ اس طرح گلاب کی خوشبو کشید کرنے کا طریقہ عمل میں آیا۔ کہتے ہیں اس کے ایک خادم کا نام عطر خان تھا جس کے نام پر عطر گلاب رکھا گیا۔
فرانس پرفیومری میں انتہائ اعلیٰ مقام رکھتا ہے۔۔۔یہاں اچھے برانڈڈ پرفیومری میں کام کرنے والے ماہرین کی ناک اور سونگھنے کی حس کا ملینز آف ڈالرز میں انشورنس کیا جاتا ہے۔۔۔یہ ماہرین کسی بھی پرفیوم ہا کلون کو سونگھ کر اس میں شامل اجزا کا پتہ لگا لیتے ہیں۔۔۔۔
آپ کو یہ جان کر حیرت ہو گی کہ کچھ پرفیومز کی تیاری میں کچھ بہت عجہب و غریب اشیا بھی شامل ہوتی ہیں۔۔مثلا'' جنگلی بلی کی بڑی آنت کے غدود، نیولے کے غدود، تمباکو، وہیل مچھلی کے پیٹ میں موجود عنبر اور کچھ خاص غدود، ۔۔ مشک بھی ایک خاص قسم کے ہرن کا ناف کے غدود سے حاصل ہوتا ہے۔۔ان جانوروں کے غدود سے پرفیوم میں صنف مخالف کے لیے ایک خاص قسم کی کشش پیدا ہوتی ہے اور پرفیوم استعمال کرنے والا یا والی کے اندر جنس مخالف کو متوجہ کرنے والی جنسی کشش پیدا ہوتی ہے۔۔مثال کے طور پر خواتین کے مشہور پرفیوم شنیل میں بیور beaver نامی جانور کی بڑی آنت کے غدود استعمال ہوتے ہیں۔۔
مشہور ہالی ووڈ اداکارہ جنیفر لوپیز کو اپنے نام کا برانڈڈ پرفیوم بنوانے کا خیال اس طرح آیا کہ اس کو اپنے گھر کے لان کے پچھواڑے لگے درختوں اور مختلف پھولوں کے پودوں اور پتوں سے مل جل کر ایک انتہائ دلفری مہک آتی تھی۔۔ اس نے ماہر پرفوم سازوں کو بلا کر وہ خوشب سونگھائی اور بلاخر ان ماہرین نے بالکل ویسا ہی پرفیوم تیار کر لیا جو آج مارکیٹ میں جنیفر لوپیز کے نام سے دستیاب ہے۔۔۔
اسی طرح مشہور گلوکارہ ماریا کیری ن اپنے نام کا پرفیوم ایم "M"مارکیٹ میں متعارف کروایا ہے۔۔
بر صغیر میں بھارت کا ایک شہر قنوج یا کنوج انتہائ شہرت کا حامل ہے۔۔قنوج کے عطر بہت مشہور ہیں۔
۔۔۔ہندوستان کا مشہور شہر قنوّج ہے جو صدیوں سے عطریات کا مرکز رہا ہے،، جہاں کا شمامتہ العنبر، اور گل بہت مشہور عطر ہے،،، ھند کا اصلی عطر دہن العود خالص ہے،،، جس کی تعریف پرانے دواوین عرب میں ملتی ہے،، اور شیخ سعدی شیرازی رحمتہ اللہ علیہ نے اپنی کتابیں گلستاں و بوستاں میں بھی عود ہندی کا ذکر کیا ہے،،،،، آج بھی خالص دہن العود بہت مہنگا ہے،، دہن العود اور خشب العود دونوں ہندوستان کے صوبہ آ سام میں وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں ۔۔۔۔اس کا ایک درخت پکنے میں 20-25 سال کا عرصہ لیتا ہے،، اور 40-50 لاکھ میں فروخت ہوتا ہے،،، اجمل للعطور، انفر للعطور، یہ دو کمپنیاں بہت مشہور ہیں ۔۔۔دونوں کا دہن العود بہت مشہور ہے ۔۔پوری دنیا میں اجمل للعطورات کے تقریبا 4 ہزار سے زاید شوروم ہے ۔۔
مردوں کے پرفیومز میں سب سے زیادہ رحجان سی واٹر یا سمندری نمکین ہوا کی خوشبو کا شامل ہونا ہے۔یہ انتہائ تازگی کا احساس پیدا کرتا ہے۔۔ڈیویڈوف کا DAVIDOFF COOL WATER کی بہترین مثال ہے۔ خواتین کے پرفیمز میں یہ سی واٹر کی خوشبو شامل نہیں کی جاتی لیکن ماریا کیری کے پرفیوم "ایم " " M" میں یہ خوشبو
شامل ہے۔
پرفیو