آج کا سبق:
کہیں پڑھا کہ جب ابھی پاکستان بنا ہی تھا تو ابتدائی دنوں میں ہی کسی محفل میں اک مغنیہ گا رہی تھی
“موہے پنگھٹ پہ نند لال چھیڑ گئیو رے”
اچانک اک بزرگ اٹھے اور جلال سے فرمانے لگے “کیا بیہودگی ہے، کیا ہم نے اتنی جدوجہد سے پاکستان اس لئے حاصل کیا تھا کہ نند لال ہماری بہو بیٹیوں کو چھیڑے”۔
محفل گھبرا گئی، بابا جی کو ٹھنڈا کیا اور سمجھدار مغنیہ نے دوبارہ شروع کیا
“موہے پنگھٹ پہ نور دین چھیڑ گئیو رے”
راوی بیان کرتا ہے کہ بزرگوار نے نور دین کے چھیڑنے پہ خاموشی اختیار کی اور تبسم بھی فرمایا .
سو بھیا، حالات خراب ہیں، جب بھی کچھ کہو یا لکھو، "نور دین" ڈال لیا کرو۔
مشتری ہوشیار
#facelore