اس کورس کے فوائد
آپ کو کسی قسم کے ڈائیٹ پلان کی ضرورت نہیں رہے گی ۔
اپ اپنے مزاج کو بآسانی سمجھ سکیں گے اور شناخت کر سکیں گے ۔
دل و دماغ مربوط، صحت مند، منفی اثرات سے پاک ہو جائیں گے ۔
دوستو! کھانا ہماری زندگی کا مرکز ہے اور اسی پر ہماری یعنی جانداروں کی افزائش نسل کا انحصار ہے ۔ہم وہی ہیں جو ہم کھاتے ہیں ۔
آیورویدک /طب یونانی میں کھانے کے اہم اصول اور قوانین مرتب ہیں،
کس وقت کھانا ہے، کتنا کھانا ہے، اور کیا کھانا ہے ۔
ہر غذا موسم سے مطابقت رکھتی ہے اور اگر ایسا نہ ہوتا تو خداوند قدوس کو موسموں کے تغیرات کی، ہر موسم میں الگ پھول، پھل اور سبزی پیدا کرنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی ۔
قدیم انسان اس سائنس کو بہت گہرائی سے دیکھتا اور سمجھتا تھا اس لیے وہ ایک ہولسٹک زندگی گزارتا تھا ۔یہاں میں برصغیر کی بات کر رہی ہوں ۔
وہ بیک وقت سیارگان کے اثرات، نکھشتروں کی چھاؤں، ترنگڑ کھیتیوں کے مینارے اور سولر سسٹم کے مختلف سیاروں کے سالانہ اجتماعات، سورج کے چکر پھیر سے پیدا ہونے والے موسمی تغیر،ہر موسم کے الگ الگ اثرات سے نا صرف واقف تھا بلکہ وہ جانتا تھا کہ خالق جس نے اسے پیدا کیا ہے اور اس کے بدن کی ضروریات کو اس سے زیادہ جانتا ہے، ہر موسم میں مختلف اجناس اس لیے پیدا کی ہیں کہ وہ اپنے اپنے وقت پر انسانی بدن کے مزاج کے مطابق اپنے اثرات مرتب کرتی رہیں، چنانچہ قدیم انسان نے اس سے بھرپور فائدہ اٹھایا یہی وجہ ہے کہ طب مشرق وقت کے ساتھ ساتھ اپنی اہمیت منواتی گئ اور اس میں اضافہ ہی ہوا کمی کبھی نہیں آئی۔
میرے پچھلے بیچ کے اسٹوڈنٹس میں دو چار خواتین باہر ممالک میں قیام پذیر ہیں، اس کورس کے بعد ان کے خیالات اس قدر تبدیل ہو چکے ہیں جس کا اظہار انہوں بے بارہا کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ یہ سب باتیں یعنی علاج بالغذا اور پرہیز ،مائنڈفل ایٹنگ اس پر ہمیں باہر کے ڈاکٹرز نے کبھی انکریج نہیں کیا، پیچیدہ ترین بیماریوں میں بھی دوا دے کر بھیج دیا جاتا ہے، کیا کھانا ہے اور کیا نہیں کھانا یہ نہیں بتایا جاتا۔
یہ کورس بظاہر اتنا اہم نہ لگتا ہو لیکن آپ کی آئندہ آنے والی نسلیں صرف لائف اسٹائل تبدیل کرنے اور اپنی غذا پر توجہ دینے کی بدولت اوسط زندگی میں پچاس برس کا مزید اضافہ کر سکتی ہیں ۔
سوچہئے گا ضرور ۔۔۔
خیر اندیش،
ہربلسٹ سائرہ ممتاز
نوٹ ۔دوستوں کی طبیعت پر گراں نہ گزرے تو یہ پوسٹ شیئر کرنے کی درخواست ہے ۔