ہمارے آدھے دکھوں اور ڈپریشن کی وجہ دوسروں کی طرف دیکھنا اور یہ نتیجہ نکالنا ہے کہ وہ تو خوش، کامیاب اور پرسکون ہیں، لیکن ہم دکھی، ناکام اور بے سکون ہیں۔ ہم یہ بھول جاتےہیں کہ ہم گھروں میں جھانک سکتے ہیں، دلوں میں نہیں۔ ہم ان کی نعمتیں گن سکتے ہیں، لیکن صبر کے امتحان نہیں۔ ہم چہرے پڑھ سکتے ہوں گے، لیکن دل پر گرنے والے آنسو نہیں۔
اپنی زندگی کی طرف دیکھیں ، یہ ٹھیک اس وقت بدلنا شروع ہو جائے گی جب سوچ، نیت اور ارادہ بدل جائے گا
سلامت رہیں
Abdul Wahab
Delete Comment
Are you sure that you want to delete this comment ?
Hazrat Bilal Mir
Delete Comment
Are you sure that you want to delete this comment ?