جنم
ابھی یہ دنیا میرے لیےدنیا نہیں ہے
ابھی میرے حواس نہیں میرے اپنے
مجھے وہ پہلا صدمہ جب پہنچے گا
اس لمحے میرا شعور بیدار ہوجائے گا
اور اس خانہ ساز میں
میرا انتقال ہوجائے گا۔
وہ تیرے نام پر ہونے والا وعدہ
وہ بھری شام میں کُھلنے والا بادہ
وہ تیری بزم میں ہونے والا ارادہ
میں وہ بھول گیا ہوں سیدھا سادہ
ابھی میرے دن ہیں میرے اپنے
ابھی میری رات ہیں میرے سپنے
مگر جب تیرا وجود ہوجائے گا
اس لمحے میرا آپ تقسیم ہوگا
اور گردش لیل و نہار میں
تو ہی میرا محور بن جائے گا۔
#facelore
Like
Comment
Share