حضرت مولانا سید عطاء اللّه شاہ بخاری رحمہ اللہ ہندوستان میں رام پور جیل میں تھے، جیل میں اناج دیا گیا کہ ان کا آٹا پسواو ،
کہا گیا عطاء اللہ تم باغی ہو اس لئے تمہاری یہی سزا ہے کہ تم آج چکی پیسو۔

عطاء اللّه شاہ بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ مجھے مزہ آیا، میں نے رومال اتار کر رکھ دیا، وضو کرکے بسم اللہ پڑھ کر میں نے چکی بھی پیسنی شروع کر دی، اور ساتھ میں سورہ یاسین کی تلاوت بھی شروع کر دی۔

عطاءاللّه شاہ بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ جب میں نے قرآن کو آواز کے ساتھ پڑھنا شروع کیا تو اس وقت جیل کا سپریٹینڈینٹ قریب تھا وہ نکل کر آیا اور قریب آکر روتا ہوا کھڑا ہو گیا اور جیل کا دروازہ کھلوا دیا،
کہنے لگا،

عطاء اللّه تجھے تیرے نبی کی قسم، بس کر
اگر تو نے دو آیتیں اور پڑھ لی تو میرا جگر پھٹ جائے گا۔

" یہ تھا انگریز پر قرآن سننے کا اثر ۔“

اللّه حضرت مولانا سید عطاء اللّه شاہ بخاری کی قبر کو نور سے منور فرما آمین۔

image