2 años ·Traducciones

موت سے منسلک عجیب و غریب قسم کے ہمارے برصغیری عقائد ہیں، دنیا بھر میں بھی ہوتے ہوں گے لیکن کوئی منہ سر سمجھ تو آتا ہے، یہاں پاکستان میں سب اتنا عجیب ہے کہ ہر گھر و زبان شہر کے الگ الگ عقائد و مسئلے مسائل ہیں، لوگ مرنے جینے پر وہ کچھ کرتے ہیں کہ رہے رب دا نام!

دادا ابو نو سال سال پہلے فوت ہوئے ہیں، انھیں بحریہ قبرستان میں دفنایا گیا، فوجیوں کا قبرستان ہے پروٹوکول کے تحت وہاں دفن کیا گیا ہے،اس قبرستان میں جگہ مکمل ہوگئی تو نیوی نے شہر سے کافی دور نئی جگہ پر قبرستان بنایا، دادی ماں کو نئے بحریہ قبرستان میں دفن کیا گیا ہے. ان کا آپسی فاصلہ بھی پچاس کلومیٹر ہوگا تقریباً، کوئی کہاں بھی دفن ہوجائے ہے تو مٹی، جب جسم مٹی ہوچکا تو مٹی بحریہ کی ہو یا کارساز کی، دفن ہونا ہے سو ہوگئے!

لوگ تعزیت کے لیے آرہے ہیں، ایک خاتون آئیں باتوں باتوں میں معلوم ہوا کہ دادی ماں کو دادا جی سے پچاس کلومیٹر دور دفنایا گیا ہے، کہنے لگیں بھئی آپ لوگوں نے تو بہت ہی غلط کام کیا ہے، شوہر اور بیوی نے جس طرح دنیا میں وقت گزارا ہوتا ہے، اسی طرح انھوں نے قبر میں سونا ہوتا ہے اب وہ سو نہیں سکیں گے اور پیچھے والوں کو گناہ ہوتا رہے گا، یہ بڑا ظلم کیا گیا ہے، ایسا نہیں ہونا چاہیے، کیسے لوگ ہیں آپ دو جانوں کو دکھ دیا گیا ہے.

خواتین و حضرات!
بوٹا کی کرے ،کھل کے ہنس سکتا نہیں تعزیت کی اس محفل میں، بس لکھ سکتا ہے 😔