وطن عزیز کی حالیہ خودداری غیر جانبداری اور آزادانہ خارجہ پالیسیز کی وجہ سے
کئی ممالک تکلیف میں ہیں اور ہمارے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کی کوشش کر رہے ہیں

ہمیں کسی بھی سرحد سے کوئی خطرہ نہیں کیونکہ وہاں ہمارے محافظ ہمارے بھائی موجود ہیں

لیکن اندرونی طور پہ جو خطرات لاحق ہیں ان خطرات کا سدِباب ہم پوری قوم کی زمہ داری ہے

بدقسمتی سے اس ملک میں جہاں ایک آزاد اور سرفروش قوم بستی ہے وہیں پہ ضمیر فروشوں کا ایک گروہ بھی موجود ہے
دشمن ان ضمیر فروشوں کے ضمیر خرید کر غداری کرنے کا ٹاسک دیتے ہیں اور یہ گندا طبقہ ڈالروں کے لاچ میں پُوچھلی ہلا کر اپنی وفاداری ثابت کرتا ہے

وہ جو جملہ مشہور ہے کہ
دشمن سے پہلے غدار کو ختم کرو
وہ بالکل صحیح ہے اور بدقسمتی سے ہمارا نظام ایسا کرنے میں ناکام ہے لہذا بطور قوم ہمیں خود ہی انکے پھیلائے ہوئے انتشار اور پراپیگنڈوں کا مقابلہ کرنا ہے

ان کے پراپیگنڈوں میں پاک فوج کو بدنام کرنا ، پاکستان کا منفی چہرا دکھانا ، شیعہ سنی فسادات کو ہوا دینا ، قومیت اور صوبائیت پہ لوگوں کو آپس میں متنفر کرنا اور دہشتگردی کرنے والوں کو سہولت فراہم کرنا ، اسلام کو بدنام کرنا ، علماء کرام پہ بھونکنا ، بے حیائی کو فروغ دینا وغیرہ ہے
اور افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ہر وہ شخص جس کا پیسہ دوسرے ممالک میں پڑا ہے وہ بھی دشمن کو سہولتکاری کی خدمات سے بخوبی نوازتا ہے

پیارے پاکستانیو یہ ملک ہمارا ہے اس کی نظریاتی سرحدوں کا پہرا ہمیں دینا ہے ، کسی بھی پراپیگنڈے کو بغیر سوچے سمجھے تسلیم نہیں کرنا اور نہ ہی اپنی اور اپنے ملک کی آزادی و خود مختاری پہ کبھی سمجھوتہ کرنا

حال ہی میں پاکستان کا چین اولمپکس میں شرکت کرنا ، نازک وقت میں روس کا دورہ کرنا ، پی ایس ایل کا مکمل ہونا ، آسٹریلیا کی ٹیم کا پاکستان آنا ، روس اور یوکرین کے معاملے پہ غیر جانبدار رہنا وغیرہ دشمن کو چبھ رہا ہے اور اِسی لیے آج پشاور میں سانحہ ہو گیا

لہذا خوددار قوموں کو جھٹکے ہمیشہ لگتے آئے ہیں اور ہم اور ہمارا پاکستان بھی کچھ اِسی پوزیشن پہ آ چکا ہے اور اِس پوزیشن کو برقرار رکھنا ہمارا فرضِ اولین ہے

بقلم چاچا شیرا
پاک فوج زندہ باد پاکستان پائندہ باد

image