کیا واقعی ایسا ہی ہے یا صرف ایسا لگتا ہے

پاکستان کی چین اولمپکس میں انٹری پھر روس میں نازک وقت میں انٹری

بلوچستان میں کتے مار مہم کے مسلسل کامیاب ترین اپریشنز

پھر اقوام متحدہ میں روس یوکرین معاملے پہ غیر جانبداری

ایک میڈیا مالک کی پاکستان میں موجود سامی قونصلیٹ کے عہدیداروں سے ملاقات

پھر اچانک عدم اعتماد کی ناکام کوششیں

پھر انکل سام کے بندے کی پاکستان تعیناتی
پھر انہی کے ایک بندے کی اشتہاری نواز لوہار کے بھتیجے سے ملاقات

اور آج پشاور مسجد میں دھماکہ
وہ بھی مخصوص فرقے کی مسجد میں

کانسلیشن سمجھ رہے ہو نا پاکستانیو ۔۔۔۔

خارجی لیول پہ توازن اور خودمختاری کے دیے ہوئے جھٹکوں کا ردعمل تو بنتا ہے

بننا بھی لازمی چاہیے کیونکہ ہمارا شمار غریب ہو کر بھی کئی امیروں سے زیادہ عالمی معاملات میں نمایاں مقام ہے

تو اب جہاں ردعمل بننا ضروری ہے وہاں ہمارا جاگنا بھی اتنا ہی ضروری ہے
ہمارے پاس پھر وہی قلم والا اپشن ہے مگر نئی سمت سے نئے طریقے سے

وہ یہ کہ اقوام متحدہ کی پھرتیوں پہ غیرجانبداری کے جواز میں ہمارے پاس مسلم تباہ شدہ ممالک کے تصویری ثبوت موجود ہیں
جنہیں چسپاں کرنے کیلیے ٹویٹر پہ موجود ڈیلی میل ، ہیومن رائٹس ، اقوام متحدہ ، متحرک مغربی میڈیا وغیرہ کے اکاؤنٹس بہترین دیواریں ہیں

دوسری طرف دوبارہ دہشتگردی پی ڈی ایم اور سامی گٹھ جوڑ اور ملک کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کی روک تھام کیلیے ہمارے پاس موجود سامی سفارتخانے کا ٹویٹر اکاؤنٹ موجود ہے

اگر اس طرح کامیاب ہو گئے تو ٹھیک نہی تو فزیکلی سامی سفارتخانہ تو ہماری پہنچ میں ہی ہے

خیر کچھ بھی ہو اس بار ہم اپنی خودمختاری ملکی مفادات اور غیرجانبداری پہ پہ سمجھوتہ نہیں ہونے دیں گے

مغربی پڑوس میں بشمول اُس وقت کی مقامی حکومت اور اُس کی ایجنسیاں اور کم و بیش بائیس رجسٹرڈ و غیر رجسٹرڈ ایجنسیاں موجود تھیں مگر جیتی وہی ایجنسی جو اب تک ناقابل شکست ہے

اور اس کی کامیابی کے پیچھے بھی یہی سر فروش محب وطن قوم کی موجودگی اور ہم آہنگی تھی

اور ایک بار پھر اِسی خودمختاری اور ردعمل کے بدلے آج بھی تیس جانے قربان کی گئیں

لہذا جاگنے کا وقت ہو چکا ہے اور مزید یہ کہ اپنی اپنی زمہ داری سنبھالیے اور درج بالا چیزوں کو مدنظر رکھتے ہوئے وطن عزیز کے تحفظ کیلیے اپنی اپنی جگہ پہ ڈیوٹی دینا شروع کریں

امتحان ہے امتحان
بقلم چاچا شیرا
پاک فوج زندہ باد پاکستان پائندہ باد

image