2 yrs ·Translate

جنرل اختر عبدالرحمن کے سویس بینک میں ایک کروڑ انتیس لاکھ ڈالر موجود ہیں ایک جرمن اخبار نے لیک ڈیٹا کی خبر دی۔
مجھے یاد ہے سن نوے میں گورنمنٹ ہائی سکول جاتے ہوے میرے شہر ساہیوال صدر بازار سے ملحقہ ہائی سٹریٹ کے چوک کے کارنر پر انگریز دور کے تار گھر کی عمارت کے سامنے چندہ اکٹھا کرنے کو اف غ ان مجاہدین کی تنظیم کا سٹال لگا ہوتا تھا اور ہڑبونگ لباس میں لمبے بالوں والے ٹخنوں اونچی شلواروں میں کچھ لونڈے جہادی لٹریچر کتابیں رسالے بھی بیچتے تھے لاوڈ سپیکر پر ترانے ماں ٹی وی دکھا کہ مجھے میری غیرت ختم کردی چل رہے ہوتے تھےاور جا بجا اشتہارات اور بینر لگےہوتے تھے جن پر جنرل اختر عبدالرحمن کی تصویریں کسی ہالی وڈ کی مووی سٹار کی طرح لگی ہوتیں تھیں اور تصویر کے ساتھ پڑوسی ملک کے پہاڑ سلام اور نہ جانےکیا کیا ،ساتھ ساتھ ضیاالناحق اور حمید گل بھی نظر آتا تھا۔
اور پورے راستے ہر نیوز ایجنٹ کی دکان پر بھی اسی اختر کی تصاویر نظر آتیں تھیں۔ اور سکول کا ہیڈ ماسٹر شیخ عمر صبح اسمبلی کے پرائم ٹائم میں اسکے قصیدے اور دوسری خرافات سناتا تھا اور تو اور اکثر انہی ہڑبونگ بالوں والے کمانڈو جیکٹوں میں ملبوس لونڈوں کو بھی بلوا لیتا تھا پورے سکول سے خطاب کے لیے اور ہمارے زہنوں میں کیسا کیسا زہر گھولا جاتا تھا کہ تف۔۔۔۔
آج وقت پلٹا کھا رہا ہے اور جھوٹے ہیرو اب زیرو ہونے شروع ہیں