ایک نظر ادھر بھی جناب

بلاول کراچی سے چلا "روڈ مارچ" کرتے ہوۓ لہور پنچ گیا اسلام آباد بھی پہنچے گا لیکن اس تمام سفر کے دوران کسی چینل کو عوامی مشکلات پہ روتے دھوتے دیکھا گیا یا دکھایا گیا ؟؟؟ کیا کسی لبرل نیم لبرل یا ن لیگی حتی کے انصافی کی بھی کوئی راستے بند ہونے ایمبولینسوں کے پھسنے کی کوئی دہائی سنائی دی کیا کسی ارسطو زماں نے آپکو کیلکولیشن کرکے بتایا کہ اس مارچ کے دوران جو جو شہر بلاک ہوۓ ان سے معیشت کو کتنا دھچکا لگا ؟؟؟؟

نہیں جی
کیونکہ پیپلز پارٹی ایک لبرل سیکولر جماعت ہے اس لیے اسے یہ سب بحالی جمہوریت کے لالی پاپ کیوجہ سے معاف ہے۔۔۔۔۔

اگر یہی مارچ کسی مذہبی جماعت کا ہوتا تو

حکومت خندقیں کھودتی کنٹینرز لگاتی اپنی رٹ قائم کرتی
ٹی وی چینلز شہروں کے پرلے کناروں سے فقراء غربا کو ڈھونڈ ڈھونڈ کے لاکے مسائل پہ کئی کئی گھنٹے پروگرام کرتے مگرمچھ کے آنسو بہاتے

پرانی تصاویر فوٹیجز کو ٹاکی مار کے وائرل کیا جاتا اور مریضوں کے ہسپتال نا پہنچ پانے ایمبولینس سروس کے معطل ہونے جیسے جھوٹ پھیلا کے جھوٹی اموات بھی بتائی جاتیں

سوشل میڈیا پرنٹ میڈیا مین سٹریم میڈیا پہ اجتماعی بددعائیں اور احتجاج بھی کیے جاتے۔

صرف اسلیے کہ یہ اسلامی وضع قطع والے لوگ ناموس رسالت کے لیے یا کسی اور اسلامی ایشو پہ حکومتی لاپرواہی کیوجہ سے اپنا حق احتجاج استعمال کررہے ہیں تو انکو

" شہید کرنا ان پہ تیزاب پھینکنا انکو جیلوں میں ڈالنا انکے گھر والوں کو دھمکانا تلاشی کے نام پہ چادر و چار دیواری کے تقدس کو پامال کرنا انکے سامان کی توڑ پھوڑ کرنا سب جائز ہے اس معاملے میں نا بزرگی کا خیال رکھا جاۓ گا نا علمی مرتبے کا """

ان سب باتوں سے ثابت ہوتا ہے کہ وطن عزیز میں آج بھی دو قومی نظریہ ہی نافذ ہے جن میں ایک قوم اسلامسٹ ہیں اور دوسری لبرل۔۔۔۔۔۔۔