2 yrs ·Translate

ہمارا سماج اب ایک واضح لکیر پہ کھڑا ہے جس میں ایک طرف مستقل تاریکی کے خدشات ہیں دوسری جانب روشنی کے امکانات ہیں، ہمارے پاؤں ہماری سالہا سال کی سہل پسندی کے سبب شل ہیں - ہمارے ساتھ فریب کاری کا کھیل اتنی مہارت سے کھیلا گیا ہے کہ ہم اسے ہی اصل زندگی سمجھنے لگ گئے ہیں، ہم اس پرندے کی طرح ہیں جسے قفس میں رہتے اتنا وقت گزر چکا ہے کہ اب اسے پرواز سے ڈر لگتا ہے۔ جس قدر پولارائزیشن اس وقت معاشرے میں ہے اور اس کی وجہ سے پیدا ہونے والا انقباض اور حبس اس قدر بڑھ گیا ہے کہ دل ناشاد ہے۔ صاحب میرا دل اوب چکا ہے " زندہ باد، مردہ باد" کے الٹ پھیر میں پڑنا خود کو مزید گھن چکر بنانے کے مترادف ہے۔ جنونی رویوں کو شعوری خود اعتمادی اور نرم مزاجی سے اگر مگر کے بغیر رد کر دیں، چاہے یہ جنونیت آپ کے اندر ہو، آپ کے آس پاس یا سوشل میڈیا پر ہو، اب بھی نہ سنبھلیں تو اجتماعی شعوری ماتم کا انتظام کرنا ہوگا ۔ میں آجکل بہت اچھی کتابیں پڑھ رہا ہوں شاندار فلمیں دیکھ رہا ہوں جنکے پاس میرے ہر سوال کا جواب اور زخم کا مرہم ہے..
People do not decide their futures, they decide their habits and their habits decide their futures.
F. M. Alexander