2 yrs ·Translate

کہتےھیں یہ عوامی ردعمل ھے تحریک انصاف کے کارکن نہیں،
ھر گز نہیں،عوام مقامات مقدسہ کی زیارت کے لئے جاتے ھیں،سیاست کرنے نہیں ۔
انہوں نے پوری زندگی دیار مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کے خواب دیکھ رکھے ھوتے ھیں پیسہ پیسہ جوڑ رکھا ھوتا ھے۔وہ اس مقام اور سفر کی اھمیت بھول کر بھی نہیں بھولتے۔
یہ ایک نفسیاتی مریض کے نفسیاتی مریض کارکن ھی ھیں جو ایسی حماقتوں کے عادی بنادئے گئے ھیں۔
کیا اس سے پہلے تیمر گرہ میں دن دھاڑے مسجد کی بے حرمتی نہیں کی انہوں نے؟
ڈیزل ڈیزل،اور چیری بلاسم ،چور ڈاکو،اوئے اوئے کے نعرے جب لیڈر لگائے گا تو کارکن کہاں پیچھے رھیں گے۔
ان کو شرم نہیں آتی جب کہتے ہیں لیڈر باپ کی طرح ھوتا ھے۔اور پھر تربیت کےلئے لوگوں اور مقدسات کی تقدس تک پامالی سکھادیتے ھیں۔
اپنی مخالفت پر خواتین ارکان کے گھروں توڑ پھوڑ کروائی گئ۔
معاشرتی اقدار کی تباھی،،معیشیت کی تباھی،خارجہ پالسی کی بربادی کے بعد ایمانی برابادی کا آغاز بہت جلد کروادیا لیڈر صاحب۔
لیڈر صاحب منحرفین سے کارکنوں بھڑوانے کی ترغیب دیتے رھے۔
اب کہتے ھیں یہ انصافی کارکن نہیں۔
تحقیق سے معلوم ھوجائے گا کہ یہ بھی کوئی حادثہ نہیں منصوبہ بند کاروائی تھی۔جس کی باقاعدہ منصوبہ بندی کی گئی۔
صفر کارکردگی والے گز گز زبان نکالنے والے لیڈر کے کارکن ایسے ھی ھوسکتے ھیں۔الا ماشاءاللہ