ہاتھ، انگلیاں جو حسن کی تخلیق کے لئے بنائی گئی ہیں، خون میں نہلا دی جاتی ہیں۔ کسی خاموش ویہار میں بیٹھ کر وہ اس حقیقت کو نظر انداز نہیں کر سکتا تھا۔ کلاکار کی حیثیت سے انسان کا ہاتھ اس کے لئے بہت بڑی علامت تھی۔ انگلیاں، جو رقص کی مدراؤں کے ذریعے کائنات کے سارے اسرار، ساری زندگی کےمعنی کا مظاہرہ کرتی ہیں۔ جو مکان بناتی ہیں۔ باغوں کو سینچتی ہیں۔ بانسری بجاتی ہیں۔ تھپک تھپک کر بچے کو سلاتی ہیں۔۔۔۔ آرتی کے لئے نارنجی پھول چنتی ہیں اور دوسری حقیقت یہ ہے کہ انگلیاں تیر گری کرتی ہیں۔ نیزے ڈھالتی ہیں۔ دوسرے انسانوں کا اپنی گرفت سے گلا گھونٹتی ہیں۔
(آگ کا دریا۔۔۔۔ قر ة العین حیدر)