Riaz Ahmed  shared a  post
2 yrs

دو روز قبل ایک پوسٹ میں ذکر کیا تھا کہ امریکہ کی دو شکلیں ہیں۔ ایک وہ جو ٹی وی اور فلموں میں دکھائی جاتی ہے اور دوسری وہ جو اس کی اصل شکل ہے۔ اس گزارش پر لنڈا بازار میں بے چینی پھیل گئی جو وٹس ایپ تک چلی آئی۔ سو پیش خدمت ہے ایک ویڈیو کلپ۔ دو منٹ سولہ سیکنڈز کا یہ کلپ میں نے خود ایک جھلک کے طور پر ایڈٹ کیا ہے ورنہ ویڈیو پورے گھنٹے کی ہے۔ اس ویڈیو میں آپ "مثالی صفائی" کے جو مناظر دیکھ رہے ہیں یہ امریکی شہر فیلڈیلفیاکی کنزنگٹن ایوینیو کے ہیں۔ اور یہ جو سڑک کے اطراف آپ کو بے گھر"ترقی یافتہ انسان" نظر آرہے ہیں ان کے لئے ہمارے ہاں "جہاز" کی اصطلاح مستعمل ہے۔ مگر یہ امریکی جہاز ہیں سو آپ انہیں احتراما بوئینگ 747 بھی کہہ سکتے ہیں۔ میں چونکہ جہاز والی اصطلاح کا استعمال نہیں کرتا لہذا میں انہیں بھی بوئینگ 747 نہیں بلکہ "لبرلزم کے مجذوب" کہنا پسند کروں گا۔ اب میرا ایک سوال ہے۔ آپ نے دیسی لبرلز کو حج اور قربانی کے موقع پر یہ کہتے تو سنا ہی ہوگا کہ حج اور قربانی پر جو خرچہ کیا جاتا ہے وہ کسی غریب کو کیوں نہیں دیدیا جاتا ؟ اسی طرح اگر پاکستان کوئی ہتھیار خرید لے تو تب بھی یہ کہا جاتا ہے کہ جو رقم ان ہتھیاروں پر خرچ کی گئی وہ غریبوں میں کیوں نہ بانٹ دی گئی ؟ اب سوال یہ ہے کہ امریکہ جو رقم این جی اوز کے توسط سے ہمارے نمک حرام دیسی لبرلز پر خرچ کرتا ہے وہ کنزنگٹن ایوینیو کے ان مجذوبوں پر کیوں خرچ نہیں کرتا ؟ کیا دیسی لبرلز اپنے آقاؤں سے یہ سوال پوچھنے کی جسارت فرمائیں گے ؟ یاد رہے امریکہ دیگر ممالک کو سالانہ 51 ارب ڈالرز کی امداد دیتا ہے۔
بلا رعایت
از رعایت اللہ فاروقی ساب