اور یہ بھی حقیقت ہے کہ لاکھوں لوگ انتہائی بے ضرر انداز میں قبروں میں لیٹے ہوۓ ہیں جو خود کو اپنی زندگیوں میں بہت خطرناک سمجھتے تھے۔
بقول شاعر:
لوح مزار دیکھ کے جی دنگ رہ گیا
ہر ایک سر کے ساتھ فقط سنگ رہ گیا