2 yrs ·Translate

آرمی چیف جنرل باجوہ صاحب اور قاف لیگ و نون لیگ کے سیاستدان و قائدین سنیں:
باقی تین صوبوں میں امن و امان اور پاکستانیت کے حالات آپکے سامنے ہیں، صرف ایک پنجاب بچا ہوا ہے، اس لیے یہ بات یاد رکھیں کہ اگر خدانخواستہ پنجاب ٹوٹا تو ان تین ڈویژنز ملتان ڈیرہ بہاولپور ڈویژنز میں ویسے حالات پیدا ہونا شروع ہوجائیں گے ریاست اور فورسز کے لیے جیسے حالات بلوچستان، فاٹا اور سندھ میں ہیں۔
حالات ایسے پیدا ہونا شروع ہوجائیں گے جو آخرکار صورتحال کو اس نہج پر لے جائیں گے جہاں عوام اور فورسز کا جانی نقصان شروع ہوجائے گا ان تین ڈویژنز میں جس طرح بلوچستان، اندرون سندھ اور فاٹا میں ہورہا ہے آج تک۔ اور فورسز کے لیے بھی امن و امان کے مسائل ہوں گے۔ ریاست پاکستان کے خلاف علیحدگی کی تحریکیں اٹھیں گی ان تین ڈویژنز ملتان ڈیرہ بہاولپور میں جو سندھو دیش تحریک اور بلوچستان علیحدگی تحریک سے منسلک ہوں گی۔
سرائیکستان تحریک کو بھارت اور دوسرے ممالک کی حمایت حاصل ہے۔
اس کے علاوہ دریائی پانی کی تقسیم کے نئے جھگڑے شروع ہوجائیں گے اگر پنجاب ٹوٹا۔
کیا پنجاب کی 1947 کی بڑی تقسیم، بڑا جانی نقصان اور بڑی بےدخلی و ہجرت کافی قربانی نہیں تھی پاکستان کے لیے، اب اور کتنی بار تقسیم کرنا ہے پنجاب کو۔ جبکہ آج تک پنجابی عوام سندھ بلوچستان اور فاٹا میں جانی نقصان اٹھارہے ہیں، کیا آپ چاہتے ہیں کہ ملتان ڈیرہ بہاولپور میں بھی ایسے حالات شروع ہوجائیں۔
اس لیے نون لیگ اور اسٹیبلشمنٹ ہوش کریں۔
پنجاب اور پنجابی زبان کی ایکتا بحال کرنے اور پنجاب کو مضبوط و متحد رکھنے میں ہی پاکستان کی مضبوطی ہے۔
اور باجوہ صاحب آپ خود بھی پنجاب دھرتی کے بیٹے ہیں، اس کا قرض ہے آپ پر۔ بابا فرید رح اور بابا رتن رح کی دھرتی کو مزید ٹوٹنے سے بچائیں۔ اس کی تقسیم روکیں۔ اس حوالے سے اخبارات و چینلز، سیاستدانوں، نجی گروپس و افراد اور تنظیموں کو قابو کریں۔ پنجاب کے عوام کو تقسیم کرنے والی تمام وجوہات کو ختم کروائیں۔ خاص کر پنجابی زبان کے لہجوں کے اوپر سے صوبہ سندھ کے سرے کے علاقوں کا مخصوص سمت کا لفظ سرائیکی کو سرکاری کاغذات و مردم شماری اور پنجاب سے ختم کروائیں جس لفظ کو پہلی بار 1962 میں پنجاب میں داخل کرکے پنجابیوں کو آپس میں تقسیم کرنے اور حالات خراب کرنے کی سازش کا آغاز کیا گیا۔ اس لیے اس لفظ سرائیکی کا صوبہ سندھ کے سرے کے اضلاع سے باہر کوئی جواز نہیں بنتا۔ کیونکہ یہ لفظ صرف صوبہ سندھ کے سرے کے علاقوں کا مخصوص ہے وی بھی صرف سمت کے حوالے سے۔
پنجاب سے غیرقانونی سیکرٹریٹس بھی ختم کروائیں۔
اسی طرح اگر نون لیگ نے پنجاب ٹوٹنے دیا تو نون لیگ کو تین ڈوینز ملتان ڈیرہ بہاولپور سے باہر نکال دیں گے قریشی گیلانی جیسے وڈیرے۔ کیونکہ پھر ان تین ڈویژنز پر قریشی گیلانی بزدار جیسے وڈیروں کا قبضہ ہو جائے گا۔
کیا ہزارہ ڈویژن کی ناراضگی بھول گئ نون لیگ کو جو اے این پی کے دور میں سرحد کا نیا نام رکھتے وقت ہوئی۔
نون لیگ گھبرانے کی بجائے عقلمندی دکھائے اور اگر اپنا ووٹ بچانا اور بڑھانا چاہتی ہے تو اسی قرارداد و بل میں ریاست خیرپور صوبہ، تھر پارکر صوبہ، قلات صوبہ اور کراچی صوبہ سمیت ہزارہ سوات چترال دیر فاٹا کے علاقوں پر مشتمل صوبوں کا لکھ دے تو زرداری اور پی ٹی آئ کو اصل مسئلہ ہوگا۔
اور بلوچستانی قوم پرستوں کی خاموشی کے لیے براہوی صوبے اور پشتونوں کے چمن صوبے کا لکھ دے۔....۔۔

image