اک نظر ادھر بھی
اک نظر ادھر بھی

اک نظر ادھر بھی

@sham72472

? *کاش کہ پچھتاوے سے پہلے ہمیں سمجھ آ جائے* ?


ایک مستری کی کام سے بیزاری اور اکتاہٹ اپنی انتہاء پر تھی.
اس سے پہلے کہ کوئی بدمزگی پیدا ہوتی،
اس نے ٹھیکیدار کو جا کر اپنا استعفیٰ پیش کردیا.
ٹھیکیدار ایک رحم دل اور شفیق انسان تھا.
اس کے پاس ایک سے بڑھ کر ایک کاریگر تھا مگر اس مستری کی کچھ انوکھی ہی بات تھی.
جہاں تک معاوضے اور دستور کے مطابق بودو باش کی سہولیات تھیں،
ٹھیکیدار نے اسے ویسے ھی خوب نوازا ہوا تھا.
اس مستری کی کام سے لگن اور محنت بھی قابل رشک تھی مگر ایک دن یہ بھی داغ مفارقت دے جائے گا،
اس کے بارے میں کسی نے نہیں سوچا تھا.
ٹھیکیدار نے استعفیٰ لیتے ہوئے مستری سے کہا.
"جاتے جاتے ایک آخری مکان اپنے ہاتھ سے بنا کر دیتے جاؤ تو میں یہ استعفیٰ قبول کر لیتا ہوں"
بادل ناخواستہ مستری کو کہنا ماننا پڑا.
مکان کی بے تکی بناوٹ،
اکھڑے پلستر، کٹے پھٹے رنگ و روغن اور دروازے کھڑکیوں کے شکستہ کیل پرزوں کے ایک ایک زاویئے سے مستری کی اکتاہٹ دکھائی دیتی تھی.
صاف لگتا تھا کہ اس نے یہ کام فرض سمجھ کر نہیں،
جان چھڑانے کیلئے وبال سمجھ کر کیا هے.
مکان کیا تھا کہ گویا چند برساتوں کی مار اب گرا کہ تب گرا.
ٹھیکیدار کو مکان کی چابیاں دیتے ہوئےجیسے ہی مستری نے اپنے استعفٰی کا مطالبہ دہرایا،
ٹھیکیدار نے شفقت کے ساتھ چابیاں واپس مستری کو دیتے ہوئے کہا
"میں تیرا استعفیٰ قبول کرتا ہوں اور یہ والا آخری مکان تیرے لئے میری طرف سے انعام هے!"
اب مستری دم بخود حالت ایسی کہ جیسے بدن میں جان ہی نہیں.
یا اللہ!
یہ کیا ہو گیا؟
میں نے کیوں اپنے کیے کرائے پر پانی پھیر دیا.
اگریہی مکان میرا مسکن بننا تھا تو میں نے اسے اچھا کیوں نہیں بنایا.
لوگوں کی زندگیوں میں رنگ بھرتا رہا اورخود اپنے لیے یہ بدرنگی کر ڈالی، کاش ! کاش ! کاش !
مگر صرف حسرتیں تھیں !!!
کچھ ایسی ہی مثال ہماری زندگی میں کیے گئے اعمال اور خاص طور پر نماز کی ہوتی هے جس سے اللہ رب العزت تو بے نیاز هے
مگر ہم ان سب کو اچھا کرنے کے محتاج ہیں.
انہی پر ہی ہماری عاقبت اور آخرت کا دارومدار ہوتا هے مگر ہم ہیں کہ جان چھڑاتے ہیں.
لاکھ سمجھایا جاتا هے کہ اچھے طریقہ سے اپنا فرض ادا کرو،
اچھے طریقہ سے پیش کرو، سمجھ ہی نہیں آ رہی.
کاش اس وقت سے پہلے سمجھ آ جائے جب صرف ندامت، شرمندگی اور پچھتاوا ہوگا!

*=========================*
_سب دوست ایک بار درودشریف پڑھ لیں_
_ایک بار درودشریف پڑھنے سے_
_ﷲ تعالیٰ دس مرتبہ رحمت فرماتا ہے_

*❣اردو تحـــــــاریــــــر ?*
*┅┄┈•※ ͜✤۝✤͜※┅┄┈•۔*
                *┊ ┊ ┊ ┊ ۔*
                *┊ ┊ ┊ ☽۔*
                *┊ ┊ ☆۔*
                *☆ ☆۔*

image

سبزیاں صحت کو کس طرح سے بہتر بناتی ہیں؟جانیں

سبزیاں آپ کے لیے بھرپور غذا ہیں یہ بلڈ پریشر کو کم کر سکتی ہے دل کی بیماری اور فالج کے خطرے کو کم کر سکتی ہے کینسر کی کچھ اقسام آنکھوں اور ہاضمہ کے مسائل کے خطرے سے بچا سکتی ہے اور بلڈ شوگر پر مثبت اثر ڈال سکتی ہے جو بھوک کو قابو میں رکھنے میں مدد کر سکتی ہے.
سبزیاں میں کیلوری کم ہوتی ہے لیکن غذائی اجزاء کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اس لیے زیادہ تر ماہرین صحت مند رہنے کا مشورہ دیتے ہیں کہ آپ روزانہ اس کا استعمال کریں اس کی مختلف اقسام کی متوازن غذا کم عمری ہی سے آپ کے کھانے میں سبزیاں شامل ہونی چاہیئے.

صحت کے فوائد
سبزیاں ضروری وٹامنز معدنیات اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھری ہوتی ہیں جو آپ کے جسم کو صحت کے بہت سے اہم فوائد فراہم کرتی ہیں مثال کے طور پر گاجر میں وٹامن اے بہت زیادہ ہوتا ہے جو آنکھوں کی صحت میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے سبزیاں صحت کے بہت سے دیگر فوائد بھی شامل ہیں۔


نظام ہضم کو بہتر بناتا ہے
سبزیاں غذائی ریشے کا ایک اچھا ذریعہ ہیں کاربوہائیڈریٹ کی ایک قسم جو آپ کے نظام ہضم کے ذریعے کھانے کو منتقل کرنے میں مدد کرتی ہے فائبر جسم میں وٹامن اور معدنیات کے جذب ہونے کو بھی بہتر بنا سکتا ہے جو ممکنہ طور پر آپ کی روزمرہ توانائی کی سطح کو بڑھا سکتا ہے۔

کم بلڈ پریشر
بہت سی سبز پتوں والی سبزیوں جیسے پالک اور چارڈ میں پوٹاشیم ہوتا ہے پوٹاشیم آپ کے گردوں کو آپ کے جسم سے سوڈیم کو زیادہ موثر طریقے سے فلٹر کرنے میں مدد کرتا ہے جو آپ کے بلڈ پریشر کو کم کرسکتا ہے۔

دل کی بیماری کا کم خطرہ
سبز پتوں والی سبزیوں میں وٹا من کے بھی ہوتا ہے جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ آپ کی شریانوں میں کیلشیم کو بننے سے روکتا ہے یہ آپ کے شریان کے نقصان کے خطرے کو کم کرسکتا ہے اور مستقبل میں دل کی صحت کی بہت سی پیچیدگیوں کو روکنے میں مدد کر سکتا ہے۔

ذیابیطس کنٹرول
سبزیوں میں خاص طور پر فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو بہترین ہاضمے کے لئے ضروری ہوتی ہیں ان کا گلائسیمک انڈیکس کم ہوتا ہے لہذا کھانے کے بعد آپ کا بلڈ شوگر تیزی سے نہیں بڑھے گا بروکولی گاجر یا پھول گوبھی جیسی غیر نشاستہ دار سبزیوں کی روزانہ کم از کم 3 سے 5 سرونگ کی ہدایت کرتے ہیں۔

غذائیت
وٹامن بی جو آپ کے جسم کو خون کے نئے سرخ خلیات بنانے میں مدد کرتا ہے۔ فولیٹ خاص طور پر بچوں کی صحت کے لئے اہم ہے اور کینسر اور ڈپریشن کے خطرے کو بھی کم کرسکتا ہے سبزیاں ضروری معدنیات کے اہم ذرائع بھی ہیں جیسے

تانبا میگنیشیم جست فاسفورس سیلینیم

غذائی اجزاء فی سرونگ
سبزیوں کی غذائی مقدار کا حساب اس بات پر منحصر ہے کہ آپ کس قسم کا کھا رہے ہیں مثال کے طور پر کیلوری فی سیلری ڈنٹھل 6.5 کیلوری سے لے کر 67 کیلوری فی 1/2 کپ مٹر تک ہوتی ہے کچھ مخصوص سبزیوں کے لحاظ سے اس کے حصے کے سائز بھی مختلف ہوتے ہیں ڈاکٹرز کے مطابق بالغ روزانہ ایک سے تین کپ سبزیاں کھائیں۔

سبزیاں کیسے تیار کریں
ملک بھر میں گروسری اور ہیلتھ فوڈ اسٹورز میں سبزیوں کی بہت سی اقسام پائی جاسکتی ہیں انہیں روایتی طور پر اگائی جانے والی دونوں اقسام میں خریدا جاسکتا ہے ماہرین سبزیوں کی غذائی صلاحیت کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے کے لئے باقاعدگی سے مختلف غذا کھانے کا مشورہ دیتے ہیں

سبزیاں ایک ورسٹائل غذا ہے جسے ابلا ہوا بھنا یا کچا بھی کھایا جاتا ہے یہ دنیا بھر میں کھانوں کا ایک لازمی حصہ ہیں جو ان گنت ترکیبوں میں استعمال ہوتا ہے یا تو ایک اہم پکوان یا ایک سائیڈ ڈش کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔

سبزیاں
اپنی غذا میں سبزیوں کو شامل کرنے کے کچھ آسان طریقے یہ ہیں
کھیرا گوبھی اور برسلز اسپروٹ کے ساتھ سلاد بنائیں
سبزیوں کے کابوب کھانے کے لئے پیاز مرچیں اور توری ایک ساتھ پکائیں
اپنے ٹماٹروں کو اوون میں زیتون کے تیل پارمیسن پنیر اور تلسی کے ساتھ بھونیں
لیٹوس میٹھے مٹر مرچ اور چیری ٹماٹر کے ساتھ ایک تازہ بحیرہ روم باغ سلاد بنائیں سبزیوں کو چکن یا ٹوفو کے ساتھ ایک کڑاہی میں تیل کے ساتھ بھونیں تاکہ مزیدار کڑاہی بن جائے
ٹوسٹ شدہ پنیر کی روٹی میں ایسپراگس مشروم اور مرچ شامل کرکے سبزی کی ڈش بنائیں۔

قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے
چونکہ سبزیاں ضروری غذائی اجزاء سے بھری ہوئی ہیں اس لئے وہ مدافعتی نظام کو بہتر بنانے کا کام کرتی ہیں خاص طور پر پتے والی سبز سبزیاں بہت فائدہ مند ہیں یہ آنتوں میں مدافعتی خلیات پیدا کرتا ہے وہ قوت مدافعت اور سوزش کو برقرار رکھتے ہیں جسم کو پیتھوجینک بیکٹیریا سے بچاتا ہے آنتوں کے توازن کو بہتر بناتا ہے اور کھانے کی الرجی کو روکتا ہے۔

image
image
image
image
+4

سٹیرائیڈ کے استعمال کے صحت پر اثرات

سٹیرائیڈ کیا ہیں؟
اینابولک اینڈروجینک سٹیرائیڈ ٹیسٹوسٹیرون کی ایک مصنوعی شکل ہے جو بنیادی طور پر مردانہ جنسی ہارمون ہے یہ آپ کے جسم کے مختلف حصوں کو متاثر کرتے ہیں جیسے کہ آپ کے پٹھوں بالوں کے گودے ہڈیاں جگر گردے اور تولیدی اور اعصابی نظام شامل ہیں انسان قدرتی طور پر یہ ہارمون پیدا کرتے ہیں

مردوں میں بلوغت کے دوران اس کی سطح میں اضافہ مردوں کی جنسی خصوصیات کی نشوونما کو فروغ دینے کے لئے ہوتا ہے جیسے جسم کے بالوں کی نشوونما بھاری آواز جنسی ڈرائیو اور اونچائی اور پٹھوں کے ماس میں اضافہ شامل ہیں سٹیرائیڈ ٹیسٹوسٹیرون کی ایک مصنوعی شکل ہے ایک جنسی ہارمون قدرتی طور پر مردوں اور خواتین کی طرف سے یکساں طور پر پیدا ہوتے ہیں سٹیرائیڈ لینے سے ٹیسٹوسٹیرون کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے پٹھوں کے ماس اور طاقت میں اضافہ ہوتا ہے

اہم استعمال اور فوائد
جب آپ سٹیرائیڈ کے بارے میں سوچتے ہیں تو پہلی چیز جو ذہن میں آ سکتی ہے وہ پٹھوں کے فائدے کو فروغ دینے کے لئے باڈی بلڈنگ میں ان کا استعمال ہوتا ہے اور کئی دیگر مقاصد کے لئے استعمال کیا جاتا ہے اینابولک سٹیرائیڈ سے وابستہ اہم فوائد مندرجہ ذیل ہیں
پروٹین میں اضافے کی وجہ سے پٹھوں کے ٹشو میں اضافہ
جسم کی چربی کا فیصد کم ہونا
پٹھوں کی طاقت میں اضافہ
ورزش اور چوٹ سے بڑھتی ہوئی صحت یابی
ہڈیوں کی معدنی کثافت میں بہتری
پٹھوں کی برداشت

منفی اثرات
ان کے ممکنہ فوائد کے ساتھ ساتھ اس کے کئی ممکنہ منفی اثرات بھی ہیں جن کی شدت اس بات پر منحصر ہے کہ آپ ان مادوں کو کس حد تک استعمال کرتے ہیں اینابولک سے اینڈروجینک تناسب مختلف اقسام کے درمیان مختلف ہوتا ہے جو منفی رد عمل کو بھی متاثر کر سکتا ہے اینابولک سے مراد پٹھوں کی نشوونما کی خصوصیات ہیں جبکہ اینڈروجینک سے مراد مردانہ جنسی خصوصیات کا فروغ دینا ہے۔
بھی استعمال کرتے ہیں وہ بہتر جسمانی کارکردگی اور پٹھوں کی نشوونما سے متعلق اثرات کے لئے ایسا کرتے ہیں طاقت اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے اس کے استعمال سے کم مدتی اثرات آسکتے ہیں جن میں شامل ہیں

مہاسے
موڈ سوئنگ
تھکاوٹ
بے چینی
بھوک میں کمی
سونے میں پریشانی
نطفے کی تعداد میں کمی
نامردی

طویل مدت کے اثرات
سٹیرائیڈ کے بہت سے منفی اثرات ہوسکتے ہیں جو کسی کی ظاہری شکل میں تبدیلیوں یا ان کے رویوں کے ذریعے دیکھے جا سکتے ہیں بدسلوکی کے کچھ طویل مدتی اثرات کا مشاہدہ نہیں کیا جا سکتا مگر سٹیرائیڈ کا استعمال دماغ میں کوکین جیسے دوسرے مادے کی طرح شدید فوری ردعمل کو بگاڑتا نہیں ہے لیکن یہ وقت کے ساتھ دماغ میں تبدیلیاں پیدا کر سکتا ہے یہ تبدیلیاں دماغ میں کچھ کیمیکلز کی پیداوار اور فراہمی کو متاثر کر سکتی ہیں جنہیں نیوروٹرانسمیٹرکہا جاتا ہے

اس کازیادہ استعمال نقصان کا باعث بن سکتا ہے دوا پر انحصار کرنا یہ واضح کرتا ہے کہ ایک شخص اپنے نظام میں سٹیرائیڈ کے بغیر کام نہیں کر سکتا زیادہ استعمال جسم میں ہارمونز میں اضافے کا باعث بنتا ہے اور یہ کم خوراک کے مقابلے میں زیادہ شدید منفی اثرات کا سبب بن سکتا ہے۔

جب دوا بند کر دی جاتی ہے تو آپ اس کے عادی ہوچکے ہوتے ہیں آپ کو انہیں دوبارہ لینے کی ضرورت ہوسکتی ہے یہ اس وقت بھی ہوتا ہے جب ناخوشگوار اور بعض اوقات شدید منفی اثرات نظر آتے ہیں ان صورتوں میں دوا کو بند کرنا ضروری ہوسکتا ہے

کسی بھی مقدار میں سٹیرائیڈ لینے سے صحت کے خطرات پیدا کر سکتے ہیں زیادہ سنگین منفی اثرات زیادہ خوراک کے ساتھ دیکھے جاتے ہیں کورٹیکوسٹیرائیڈ قدرتی طور پر آپ کے جسم میں پیدا ہونے والے سٹیرائیڈ کی ایک اور قسم ہے تاکہ سوزش اور مدافعتی عمل کو بہتر طریقے سے کام کرنے میں مدد مل سکے

اینابولک اینڈروجینک سٹیرائیڈ ٹیسٹوسٹیرون کی ایک مصنوعی شکل ہے جو پٹھوں کے ماس اور طاقت کو بڑھانے کے لئے استعمال کی جاتی ہے ان کی صحت کے خطرات کے مدنظر لی جانے والی قسم اور مقدار مختلف ہوتے ہیں لیکن یہ خطرناک بھی ہو سکتے ہیں اور کسی بھی خوراک پر منفی اثرات کا سبب بن سکتے ہیں اس کے علاوہ وہ زیادہ تر جگہوں پر غیر قانونی بھی ہیں اس کا استعمال ایک بہت سنجیدہ فیصلہ ہے اور خطرات عام طور پر کسی بھی فوائد سے زیادہ ہی ہیں۔

image